رکن قومی اسمبلی، اسکالر و ٹی وی میزبان سید عامر لیاقت حسین کی دانیہ ملک سے طلاق سے قبل ہی صوبہ پنجاب سے تعلق رکھنے والی دو خواتین نے انہیں شادی کی پیش کش کردی۔
عامر لیاقت کی تیسری اہلیہ دانیہ ملک نے 7 مئی کو پنجاب کے شہر بہاولپور کی عدالت میں تنسیخ نکاح کا دعویٰ دائر کیا تھا، اس سے قبل میزبان کی دو شادیاں بھی طلاق پر ختم ہوئی تھیں۔
تیسری اہلیہ کی جانب سے خلع کے لیے عدالت سے رجوع کرنے کے بعد اب دو خواتین نے عامر لیاقت کو شادی کی پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ میزبان کو ان کی تمام عادتوں کے ساتھ قبول کرکے ان کی شریک سفر بننے کو تیار ہیں۔
عامر لیاقت کو شادی کی پیش کش کرنے والی دونوں خواتین کا تعلق صوبہ پنجاب سے ہے اور دونوں نے مقامی میڈیا میں ان کی تیسری طلاق کی خبریں آنے کے بعد ان سے محبت کا اظہار کرتے ہوئے ان سے شادی کی خواہش کا اظہار کیا۔
ایک خاتون نے ڈیجیٹل پاکستان نامی پلیٹ فارم سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا سمیت دانیہ ملک کو عامر لیاقت کا نام احترام سے لینا چاہیے، ان کے نام کے آخر میں ’صاحب‘ یا ’جی‘ لگایا جائے۔
مذکورہ خاتون کے مطابق عامر لیاقت حافظ قرآن ہیں، ان کے پاس دینی و دنیوی تعلیم ہے، وہ بہت اچھے انسان ہیں، وہ جھوٹ نہیں بول سکتے، وہ اتنے غلط نہیں ہو سکتے کہ نشہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ عامر لیاقت کو پہلی دونوں بیویوں نے بھی ذلیل کیا اور دانیہ ملک نے تو حد کردی مگر وہ ان کے ساتھ ایسا نہیں کریں گی، وہ ٹی وی میزبان کو صرف پیار دیں گی۔
ایک سوال کے جواب میں وہ عامر لیاقت کے اسکالر ہونے کی وجہ سے ان سے شادی کرنا چاہتی ہیں اور انہیں یقین ہے کہ ٹی وی میزبان ان کے ساتھ کبھی برا نہیں کریں گے۔